جامعہ عون و محمد، بکھاری کلاں، چکوال
جامعہ کا نام عقیلہ بنی ہاشم حضرت سیدہ زینب E کے دو شہزادوں، عون و محمد کی قربانی کی یادگار کے طور پر رکھا گیا، جو کہ موٹر وے بلکسر انٹرچینج کے قریب تلہ گنگ میانوالی روڈ پر ہے۔ یہ نام نہ صرف ایک دینی وابستگی کا مظہر ہے بلکہ قربانی اور استقامت کی علامت بھی ہے۔اس ادارے کا افتتاح ستمبر 2004 میں مفسر قرآن حضرت آیت اللہ علامہ شیخ محسن علی نجفی 7 کے دست مبارک سے ہوا۔ ابتدا میں مدرسے کی عمارت چھے کمروں تک محدود تھی، لیکن اللہ کے فضل سے نئی دو منزلہ عمارت کا افتتاح بھی حضرت آیه الله شیخ محسن علی نجفی 7 کے مبارک ہاتھوں سے 18 ذی الحجہ 2010ء کو عمل میں آیا۔ جامعہ میں پرنسپل کی ذمہ داری جناب مولاناامداد حسین صابری انجام دے رہے ہیں اور تین علماء کرام درس و تدریس کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔
تعلیمی نظام اور نصاب
جامعہ عون و محمد اپنے طلبہ کو بنیادی دینی تعلیم سے لے کر فقہ اور اصول فقہ کی سطح تک تعلیم فراہم کرتا ہے۔ اس وقت جامعہ میں 24 طلباء علم حاصل کر رہے ہیں۔ جامعہ میں مقدمات سے لے کر الروضۃ البھیۃ فی شرح لمعۃ الدمشقیۃ کے حصہ دوم تک پڑھایا جاتا ہے۔
جامعہ کے نصاب میں مروجہ دینی علوم کے ساتھ ساتھ ترجمہ قرآن، نہج البلاغہ، علوم قرآن اور علوم حدیث کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
فارغ التحصیل طلبہ اور ان کی خدمات
جامعہ کے فارغ التحصیل طلبہ مختلف علمی اور تبلیغی میدانوں میں نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ تقریباً 50 فارغ التحصیل طلبہ حوزہ علمیہ قم المقدسہ، نجف اشرف اور جامعہ الکوثر میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں، جبکہ کئی دیگر تبلیغ دین، تدریس اور مدارس اور دیگر اداروں کی مدیریت کی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ یہ طلبہ جامعہ کی محنت اور بہترین تربیت کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
مدرسہ کی خدمات
جامعہ کی خدمات نہ صرف تعلیمی بلکہ سماجی و دینی میدان میں بھی قابل ذکر ہیں۔ جامعہ کے مدرسین چکوڑہ چکوال، سدھر گاؤں، اور بھٹی گجر ضلع چکوال میں نماز جمعہ کی امامت انجام دیتے ہیں۔ مزید یہ کہ کئی مساجد میں آئمہ جمعہ و جماعت جامعہ کی نگرانی میں تبلیغ دین اسلام کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں۔
اس کے علاوہ، جامعہ میں دعائے کمیل، دعائے توسل، اور دعائے ندبہ جیسی روحانی محافل کا باقاعدہ انعقاد کیا جاتا ہے، جو مومنین کے دلوں میں دین کی محبت اور حقوق و فرائض کا شعور پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
محسن ملت کی سرپرستی اور اثرات
جامعہ کی ترقی اور کامیابی میں محسن ملت حضرت آیت اللہ محسن علی نجفی 7 کی سرپرستی اور رہنمائی کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ آپ نا صرف طلبہ کو جدوجہد، اخلاص، تقویٰ، شخصیت سازی اور خودداری کا درس دیا کرتے تھے بلکہ آپ کی ذات اس حوالے سے نمونہ عمل تھی۔ آپ اکثر اس آیت کی تلاوت فرمایا کرتے تھے وَ الّذِینَ جَاہَدُوۡا فِیۡنَا لَنَہۡدِیَنَّہُمۡ سُبُلَنَا۔
محسن ملت طلبہ کو ہمیشہ خدا پر توکل کرنے، اپنی ذمہ داریوں کو سمجھنے اور جدید عصری علوم سے آراستہ ہونے کی تلقین فرماتے تھے۔ ان کی یہ رہنمائی آج بھی جامعہ کے نظم و ضبط اور طلبہ کی کامیابیوں کی بنیاد ہے۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ محسن ملتؒ کے درجات بلند فرمائے اور ہمیں ان کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا کرے۔