
مقدمہ قرآن
کسی بھی علم یا فن کو سیکھنے اور سمجھنے کے لیے اس کے بنیادی تمہیدی امور کا جاننا ضروری ہوتا ہے۔ یہ مقدمات کسی علم کی گہرائیوں تک پہنچنے کی بنیاد فراہم کرتے ہیں، جب تک ان مقدمات پر عبور حاصل نہ ہو، اس علم میں ماہر ہونے کی کوشش بے فائدہ ہو سکتی ہے۔ یہی اصول تفسیر کے علم پر بھی لاگو ہوتا ہے۔ تفسیر قرآن کو سمجھنے اور اس میں مہارت حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم علوم قرآن سے واقف ہوں۔ بغیر ان علوم کے تفسیر کا علم حاصل کرنا ایسا ہوگا جیسے ہوا میں تیر چلانا، یعنی کامیابی کی کوئی امید نہیں ہوگی۔ اس کے لیے قرآن کے بنیادی علم، اس کی زبان، معانی اور اس کی تفصیل کا گہرا مطالعہ ضروری ہے تاکہ ہم قرآن کو اس کے اصل مفہوم اور روح کے ساتھ سمجھ سکیں۔
اس تناظر میں علامہ شیخ محسن علی نجفی ؒنے ایک اہم علمی خدمت انجام دی ہے انہوں نے "علوم قرآن” پر مشتمل ایک مقدمہ تحریر کیا ہے جو 184 صفحات پر محیط ہے۔ یہ مقدمہ قرآن کی تفسیر کو سمجھنے کے لیے ایک مفصل اور عمیق راہنمائی فراہم کرتا ہے۔ ان کی یہ تحقیقی تحریر علوم قرآن میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ یہ نہ صرف تفسیر کو سمجھنے میں مدد دیتی ہے بلکہ قرآن کے مختلف علوم اور ان کے درمیان تعلق کو بھی واضح کرتی ہے۔ اس مقدمہ میں وہ تمام اہم موضوعات اور مسائل شامل ہیں جن کی تفسیر کے حوالے سے تفصیلی وضاحت ضروری ہے۔
علامہ شیخ محسن علی نجفی نے اپنی تحریر میں قرآن کی فضیلت، اس کے اسماء، معانی اور وحی کے بارے میں تفصیل سے بات کی ہے۔ اس میں قرآن کے معجزات پر روشنی ڈالی گئی ہے اور ان معجزات کی نوعیت اور حقیقت کو واضح کیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ قرآن کے معجزات کے ساتھ ساتھ قرآن کی تاریخ، اس کی کتابت نیز جمع اور تدوین پر بھی سیر حاصل بحث پیش کرتا ہے۔ ان تمام موضوعات پر علامہ نجفی نے علمی دلائل کے ساتھ تفصیل سے روشنی ڈالی ہے تاکہ قارئین کو قرآن کے مختلف پہلوؤں کی صحیح سمجھ حاصل ہو سکے۔
اس مقدمے میں قرآن کی جمع و تدوین کے مراحل کو بیان کیا گیا ہے اور یہ واضح کیا گیا ہے کہ قرآن کو کس طرح مختلف ادوار میں جمع کیا گیا اس کی کتابت اور تدوین کا عمل کیا تھا، اور کس طرح قرآن کے مختلف نسخوں کی حفاظت کی گئی۔ اس کے ساتھ ہی نسخ، تاویل، نقطہ و اعراب نگاری اور تحریف قرآن جیسے اہم موضوعات پر بھی تفصیل سے بحث کی گئی ہے۔ یہ تمام موضوعات تفسیر کے علم میں اہمیت رکھتے ہیں کیونکہ ان کے بغیر قرآن کی صحیح تفہیم ممکن نہیں ہو سکتی۔
اس مقدمے کا مقصد یہ تھا کہ قارئین کو قرآنی علوم سے آگاہ کیا جائے تاکہ وہ قرآن کی تفسیر کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں اور اس میں مہارت حاصل کر سکیں۔ شیخ محسن علی نجفی نے اس مقدمے میں قرآن کی تفسیر کے حوالے سے تمام اہم موضوعات اور مسائل کو نہایت سلیقے سے پیش کیا ہے تاکہ ان کی مدد سے قرآن شناسی میں گہرائی حاصل کی جا سکے۔ اس مقدمے کی اہمیت اس لیے بھی واضح ہے کیونکہ یہ نہ صرف تفسیر کے طلباء کے لیے ایک قیمتی علمی ذخیرہ ہے بلکہ ہر اس شخص کے لیے جو قرآن کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے رہنمائی کا کام کرتا ہے۔