مدرسہ فاطمۃ الزہرا Eنجف اشرف
مدرسہ فاطمۃ الزہرا E نجف اشرف کی بنیاد 2010 میں رکھی گئی، جب مؤسسۃ الکوثر نجف اشرف کا قیام عمل میں آیا۔ یہ ادارہ پاکستان کے مایہ ناز تعلیمی ادارے جامعۃ الکوثر کی ایک شاخ کے طور پر نجف اشرف میں قائم کیا گیا تاکہ پاکستان کے طلبہ کو حوزہ علمیہ نجف میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع فراہم کیا جا سکے۔ یہ ادارہ نجف اشرف میں پاکستان کے طلبہ کے لیے ایک پلیٹ فارم کی حیثیت رکھتا ہے، جہاں وہ بحث خارج کے دروس میں شرکت کر سکتے ہیں۔
مؤسسۃ الکوثر نجف اشرف کے تحت دو مدرسے چل رہے ہیں: ایک مدرسہ فاطمۃ الزہرا Eاور دوسرا مدرسہ خدیجۃ الکبریٰ E۔ مدرسہ فاطمۃ الزہرا E خاص طور پر ان طلبہ کے لیے ہے جو جامعۃ الکوثر پاکستان سے فارغ ہو کر نجف اشرف جاتے ہیں۔ اس مدرسے کا مقصد ان طلبہ کو نہ صرف تعلیمی میدان میں رہنمائی فراہم کرنا ہے بلکہ انہیں نجف اشرف میں اپنی تعلیم کو بہتر طریقے سے مکمل کرنے کے لیے تمام ضروری سہولتیں مہیا کرنا ہے۔ اس موسسہ میں مدیریت کی ذمہ داریاں جناب شیخ اشرف حسین صاحب انجام دے رہے ہیں۔
جامعۃ الکوثر سے فارغ التحصیل ہونے والے طلبہ حوزہ علمیہ نجف الاشرف میں کفایتین کے امتحان میں شرکت کرتے ہیں اور امتحان میں کامیابی حاصل کرنے کے بعد، یہ طلبہ نجف اشرف میں بحث خارج کے دروس میں شرکت کرتے ہیں۔ طلبہ کی اکثریت حوزہ علمیہ نجف اشرف میں تدریس کے میدان میں بھی فعال ہوتی ہے۔ اس مدرسے کے فارغ التحصیل طلباء تعلیم، تحقیق، تدریس اور دیگر دینی امور میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔
فارغ التحصیل طلباء اور ان کی خدمات
مدرسہ فاطمۃ الزہرا نجف اشرف کے فارغ التحصیل طلبہ نے نہ صرف اپنے تعلیمی میدان میں کامیابیاں حاصل کی ہیں بلکہ ان کی خدمات نے دین کی ترویج میں بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ اس وقت ادارے میں 105 طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ فارغ التحصیل طلبہ میں سے کچھ افراد نے اپنے وطن واپس جا کر درس و تدریس اور ممبر حسینی اور محراب مسجد کی خدمات ادا کرنا شروع کی ہیں۔ فارغ التحصیل افراد کے تعلیم و تبلیغ کے فعال سلسلے میں تدریس، تبلیغ، مذہبی جلسے اور مختلف دینی محافل کا انعقاد شامل ہے۔ کچھ طلبہ حوزہ ہائے علمیہ میں درس و تدریس کے فرائض میں مصروف عمل ہیں۔
محرم و صفر میں تبلیغی سرگرمیاں اور پاکستان میں مختلف شارٹ کورسز اور دینی شعور کی بیداری کے لیے ورکشاپس کے انعقاد، پاکستان کے مختلف مدارس اور حوزہ ہائے علمیہ میں درس و تدریس کے سلسلے نے اس ادارے کو دینی تعلیم کے فروغ کے لیے ایک اہم مرکز بنا دیا ہے۔۔ ان کی مذہبی محافل، جلسے اور دینی سیمینارز نے عوام میں قرآن اور اہل بیت کی تعلیمات کو ایک نئے زاویے سے پیش کیا ہے۔
2019 میں استاد بزرگوار محسن ملت 7 کے نجف اشرف تشریف لانے پر پاکستان میں علمی و تحقیقی تصانیف کی کمی پر گفتگو ہوئی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وقت کی ضرورت کے مطابق تحقیقی اور علمی کتب کا فقدان ہے۔ استاد بزرگوار کا خیال تھا کہ حوزہ علمیہ نجف اشرف اس حوالے سے اہم کردار ادا کر سکتا ہے، کیونکہ وہاں کی علمی فضا میں ایسی تحقیقی تصانیف کا آغاز بخوبی ہو سکتا ہے۔ ان کے مطابق، پاکستان کے لیے یہ نہایت ضروری ہے کہ نجف اشرف کے علماء اپنی تحقیقی کتب اور تصانیف ملک کے سامنے پیش کریں۔