تعلیمی خدماتخدماتدینی مدارس

جامعہ علوم الجعفریہ لیہ

جامعہ علوم الجعفریہ لیہ کی بنیاد ایک عظیم دینی مقصد کے تحت رکھی گئی، جس کا آغاز 1973ء میں مولانا محمد سبطین صاحب نے کیا۔ اس مدرسے کے قیام کا مقصد مقامی بچوں کو قرآن اور دینی تعلیم فراہم کرنا تھا۔ ابتدا میں یہ مدرسہ سید مومنین کی مشاورت اور تعاون سے علاقے کے ایک دیہات میں قائم کیا گیا۔ 1977ء میں مولانا خدا بخش مورانی صاحب نے اس کی باقاعدہ مدیریت سنبھالی اور اس ادارے کو ایک مضبوط تعلیمی مرکز میں تبدیل کیا۔

2005ء میں محسن ملت حضرت آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی 7 نے اس مدرسے کی سرپرستی قبول کی اور انہوں نے اس ادارے کے تمام تر انتظامات اور اموری نگرانی آقا محی الدین کاظم صاحب کے سپرد کی۔ ان کی زیر نگرانی جناب مولانا محمد کاظم صاحب مدیریت کی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ آپ کے علاوہ دو اور مدرسین بھی تدریس کی خدمات انجام دیتے ہیں۔ مدرسے کی تعمیرات میں اہم کردار مرحوم حاجی نذر حسین سرگانی اور دیگر مخیر حضرات نے ادا کیا۔ مدرسہ کے لیے سات کنال زمین وقف کی گئی، جبکہ دو ایکڑ زرعی زمین مرحوم اکبر خان جسکانی نے عطیہ کی۔

یہ ادارہ دینی علوم کے ساتھ ساتھ دنیاوی تعلیم کے بھی مواقع فراہم کرتا ہے، جس میں چھٹی سے دسویں جماعت تک کے درجات شامل ہیں۔ جامعہ علوم الجعفریہ لیہ آج علاقے کا ایک نمایاں دینی و تعلیمی مرکز ہے، جو نہ صرف دینی علوم کی ترویج کر رہا ہے بلکہ سماجی اور معاشرتی خدمت کے لیے بھی پیش پیش ہے۔

تعلیمی نظام اور نصاب

مدرسے میں داخلے کے لیے کم از کم پرائمری تعلیم ضروری ہے، جامعہ علوم الجعفریہ لیہ کا تعلیمی نظام دینی اور دنیاوی تعلیم کا ایک مربوط امتزاج ہے۔ مدرسہ میں منطق دوم تک دینی تعلیم فراہم کی جاتی ہے، اور طلبہ کو قرآن، فقہ، اصول، اور عربی زبان کی گہرائی میں مہارت دلانے پر خاص توجہ دی جاتی ہے۔ دنیاوی تعلیم کے لیے مدرسے میں چھٹی سے دسویں جماعت تک کے درجات موجود ہیں، اور ان کے لیے علیحدہ اوقات میں سیکنڈ ٹائم کلاسز کا انتظام کیا گیا ہے۔

مدرسے میں ہم نصابی سرگرمیوں کو بھی خاص اہمیت دی جاتی ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر کھیلوں اور ورزش کے لیے ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ مختص کیا جاتا ہے۔ طلبہ کو فن خطاطی، کمپیوٹر، اور مختلف زبانوں کے کورسز کی سہولت فراہم کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ، تبلیغ اور خطابت کی تربیت بھی مدرسے کے اہم عناصر میں شامل ہے، جس کے ذریعے طلبہ اپنی مہارتوں کو عملی زندگی میں استعمال کر سکتے ہیں۔ یہاں کے اساتذہ بڑے دینی مراکز سے فارغ التحصیل ہیں۔ مدرسے کی ہم نصابی سرگرمیوں میں کھیل، ورزش، اور سیر و تفریح کو بھی شامل کیا گیا ہے، جو طلبہ کی جسمانی اور ذہنی نشوونما میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔ ان خدمات کے نتیجے میں مدرسہ نہ صرف ایک تعلیمی مرکز بلکہ ایک سماجی اصلاحی ادارے کے طور پر بھی نمایاں ہو چکا ہے۔

فارغ التحصیل طلباء اور ان کی خدمات

جامعہ علوم الجعفریہ لیہ نے اب تک کئی ممتاز طلبہ کو دینی علوم سے آراستہ کر کے معاشرے میں خدمت کے لیے پیش کیا ہے۔ جن میں سے بیشتر تبلیغ، تدریس، اور امام جمعہ و جماعت کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں۔

مدرسے کی خدمات

جامعہ علوم الجعفریہ لیہ کی خدمات کا دائرہ دینی تعلیم تک محدود نہیں بلکہ یہ ادارہ سماجی فلاح و بہبود میں بھی سرگرم عمل ہے۔ مدرسہ نہ صرف طلبہ کو دینی علوم سے آراستہ کرتا ہے بلکہ علاقے کے مومنین کے لیے مختلف خدمات فراہم کرتا ہے، جن میں مساجد کی تعمیر، اجتماعی شادیاں، اور سیلاب متاثرین کی امداد شامل ہیں۔ ماہ رمضان اور محرم جیسے اہم مواقع پر مدرسہ مبلغین اور پیش نماز فراہم کرتا ہے، جو مختلف علاقوں میں جا کر دینی شعور بیدار کرتے ہیں۔

محسن ملت کی سرپرستی اور اثرات

جامعہ علوم الجعفریہ لیہ کی ترقی اور کامیابی کا ایک بڑا حصہ محسن ملت حضرت آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی 7 کی سرپرستی کا مرہون منت ہے۔ آپ نے 2002ء میں اس ادارے کی سرپرستی قبول کی اور اسے منظم کرنے کے ساتھ ساتھ تعلیمی معیار کو بلند کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے۔ آپ کی قیادت میں مدرسے نے نہ صرف علمی سطح پر ترقی کی بلکہ طلبہ کی شخصیت سازی پر بھی خصوصی توجہ دی۔

آپ طلبہ کی تعلیمی ترقی کے لیے شخصیت سازی، تعلیمی تشویق، اور مستقبل بینی جیسے اہم اصولوں پر زور دیتے تھے۔ آپ نے اساتذہ کو ہدایت کی کہ طلبہ کی عزت نفس کا خاص خیال رکھا جائے اور انہیں بہترین القابات سے پکارا جائے تاکہ ان میں خود اعتمادی پیدا ہو۔ آپ نے طلبہ کو مستقبل کے روشن امکانات سے روشناس کرایا اور ان کے کردار میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے ہمیشہ ان کی حوصلہ افزائی کی۔

آپ کی سرپرستی کے اثرات نہ صرف مدرسے کی تعلیمی خدمات پر بلکہ علاقے کے دینی شعور پر بھی گہرے مرتب ہوئے۔ جامعہ علوم الجعفریہ لیہ آج آپ کے ویژن کی عملی تصویر ہے، جو دین کی ترویج اور سماجی بہتری میں اپنی مثال آپ ہے۔ محسن ملت کی رہنمائی نے اس ادارے کو ایک ممتاز دینی و تعلیمی مرکز میں تبدیل کر دیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button