جامعہ مدینۃ العلم صوبو ڈیرو سندھ
جامعہ مدینۃ العلم صوبو ڈیرو سندھ کا قیام 5 جنوری 1993 میں محسن ملت علامہ شیخ محسن علی نجفی کے دست مبارک سے ہوا۔ ابتدا میں مدرسہ نے اپنا تعلیمی سلسلہ ایک کرائے کی عمارت سے کیا۔ بعد ازاں مرحوم میر منیر حسین ٹالپر نے مدرسہ کے لیے زمین وقف کی۔ 26 اکتوبر 1993 کو محسن ملت7 نے اس بلڈنگ کا سنگ بنیاد رکھا۔ ابتدائی تین سال مدرسہ مقامی مومنین کے تعاون سے چلتا رہا اور نومبر 1996 میں ”مدینۃ العلم ٹرسٹ“ رجسٹرڈ ہوا۔ محترم اشرف علی حیدری نے ادارے کو سنبھالا۔ ادارہ میں پانچ مدرسین درس و تدریس میں مشغول ہیں۔ اس وقت مدرسہ میں 10 کمرے، کمپیوٹر لیب، مسجد، اور دیگر سہولتیں موجود ہیں۔
تعلیمی نظام اور نصاب
جامعہ مدینۃ العلم میں تعلیمی نظام کی بنیاد حوزوی تعلیم پر رکھی گئی ہے۔ یہاں کا نصاب ابتدائی طور پر مقدمات سے شروع ہو کر ”لمعتین“ سال دوم تک مکمل کیا جاتا ہے۔ تعلیمی مضامین میں قرآن، حدیث، عقائد، توضیح المسائل، سیرت، صرف و نحو، منطق، اصول فقہ، اور علم فقہ شامل ہیں۔ طلباء کو اس نصاب کے ذریعے تعلیمات قرآن و اہل بیت D سے روشناس کرایا جاتا ہے۔ ۔ موجودہ وقت میں مدرسہ میں 50 طلباء زیر تعلیم ہیں۔
فارغ التحصیل طلباء اور ان کی خدمات
جامعہ مدینۃ العلم سے فارغ التحصیل طلباء کی تعداد 300 سے زائد ہے۔ یہ طلباء مختلف دینی و علمی میدانوں میں اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ بعض طلباء قم المقدس، مشہد مقدس، اور نجف اشرف جیسے بڑے حوزہ ہائے علمیہ میں اپنی اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، بہت سے فارغ التحصیل علماء کرام پاکستان اور بیرون ملک مختلف مدارس میں تدریس کی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں، کچھ مسجدوں میں امام کے طور پر خدمت انجام دے رہے ہیں، اور کچھ تبلیغی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ جامعہ مدینۃ العلم سے فارغ التحصیل طلباء نے معاشرتی اور مذہبی خدمات میں اہم کردار ادا کیا ہے اور تعلیمات محمد و آل محمد ] کی ترویج کے لیے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کیا ہے۔
مدرسہ کی خدمات اور معاشرتی اثرات
جامعہ مدینۃ العلم نے اپنے قیام سے ہی نہ صرف تعلیمی میدان میں بلکہ معاشرتی سطح پر بھی اہم خدمات انجام دی ہیں۔ مدرسہ کی طرف سے 20 دینیات سینٹرز چلائے جا رہے ہیں، اور علاقے کے طلباء مستقل طور پر نماز، درس قرآن، اور دیگر دینی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ، مدرسہ نے نماز جنازہ، غسل و کفن، نکاح اور دیگر شرعی امور میں لوگوں کی رہنمائی کی ہے۔ فلاحی کاموں میں بھی مدرسہ اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ محسن ملت 7 کی سرپرستی میں، مدرسہ نے سیلاب کے دوران متاثرین کو راشن، کمبل، بیج، ادویات اور دیگر ضروری سامان فراہم کیا۔ مدرسہ کی خدمات کی بدولت علاقہ میں لوگوں کا جامعہ کے ساتھ تعلق مضبوط ہوا ہے، اور وہ معاشرتی فلاح کے کاموں میں فعال طور پر شریک ہیں۔
محسن ملت کی سرپرستی اور اثرات
محسن ملت 7 کی سرپرستی نے جامعہ مدینۃ العلم کو ایک مضبوط بنیاد فراہم کی، جس سے مدرسہ نے تعلیمی اور معاشرتی سطح پر بڑی کامیابیاں حاصل کیں۔