مدرسہ خدیجہ الکبریٰ Eگمبہ سکردو
مدرسہ خدیجہ الکبریٰ Eگمبہ سکردو کا قیام محسن ملت علامہ شیخ محسن علی نجفی 7کی رہنمائی میں ایک ایسا اہم قدم ہے جس نے سکردو جیسے پسماندہ علاقے میں دینی تعلیم کے فروغ کی بنیاد رکھی۔ اس مدرسے نے اپنی ابتداء ایک چھوٹے سے ادارے کے طور پر کی، مگر محسن ملت کی سرپرستی نے اسے ایک مثالی تعلیمی ادارے میں تبدیل کر دیا۔ مدرسہ کی تعمیر اور ترقی میں آیت اللہ سید ابوالقاسم الخوئی 7اور دیگر مومنین کے تعاون نے اہم کردار ادا کیا۔
تعلیمی نظام اور نصاب
مدرسہ خدیجہ الکبریٰ Eایک جامع تعلیمی نظام پیش کرتا ہے، جس کا مقصد طلبہ کی دینی اور دنیاوی تعلیم دونوں میں مہارت پیدا کرنا ہے۔
تعلیمی نصاب
مدرسہ کا نصاب چار سالہ کورس پر مشتمل ہے، جو طلبہ کو دینی اور دنیاوی تعلیم میں مہارت فراہم کرتا ہے:
پہلا سال: عربی زبان، بنیادی عربی گرائمر، احکام، عقائد، اور قرآن کی تعلیم۔
دوسرا سال: عربی گرائمر، مفاہیم القرآن، احکام، اور عقائد۔
تیسرا سال: منطق، نحو و صرف، عقائد، احکام، اور تفسیر قرآن۔
چوتھا سال: فقہ، اصول، عربی ادب، عقائد، اور تفسیر قرآن۔فارغ التحصیل طلبہ کی خدمات۔
مدرسہ نے اب تک 2000 سے زائد طالبات کو تعلیم دی ہے، جن میں سے بہت سے فارغ التحصیل طالبات حوزہ ائےعلمیہ میں مزید تعلیم حاصل کر رہی ہیں ساتھ ساتھ ر دین کی ترویج میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں ۔
مدرسہ کی سماجی خدمات
مدرسہ خدیجہ الکبریٰ نہ صرف دینی تعلیم بلکہ معاشرتی اصلاح میں بھی نمایاں کردار ادا کرتا ہے۔
دینی محافل کا انعقاد: پاکستان کے مختلف علاقوں میں عزاداری اور مذہبی سیمینارز کا انعقاد۔
دینیات سینٹرز کا قیام: دور دراز علاقوں میں اسلامی معارف کی ترویج۔
تبلیغی پروگرامز: محرم و صفر میں معاشرتی اصلاح کے لیے مختلف پروگرامز کا انعقاد۔
محسن ملت 7کی رہنمائی اور اثرات
علامہ شیخ محسن علی نجفی 7کی قیادت میں یہ ادارہ دینی اور اخلاقی ترقی کا نمونہ بن گیا۔
تعلیمی اصلاحات
نصاب میں عملی زندگی کے پہلوؤں کو شامل کر کے طلبہ کو معاشرتی خدمات کے لیے تیار کیا گیا۔
اخلاقی تربیت
آپ نے طلبہ کو نظم و ضبط، عزت نفس، اور انسانیت کی خدمت کے اصولوں سے آراستہ کیا۔
نتیجہ
مدرسہ خدیجہ الکبریٰ گمبہ سکردو، محسن ملت کی رہنمائی کے تحت، آج دینی اور تعلیمی میدان میں ایک مثالی کردار ادا کر رہا ہے۔ یہ ادارہ نہ صرف علمی ترقی بلکہ دینی و اخلاقی اقدار کے فروغ میں بھی پیش پیش ہے۔