تعلیمی خدماتخدماتدینی مدارس

حوزہ علمیہ دار الفاطمہ، تلہ گنگ، ضلع چکوال

حوزہ علمیہ دارالفاطمہ، تلہ گنگ، ضلع چکوال میں 2003ء میں قائم ہوا۔ اس مدرسہ کی بنیاد حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید زوار حسین ہمدانی نے رکھی۔ یہ ادارہ علاقے کی خواتین کو دینی اور عصری تعلیم فراہم کرنے کے لیے ایک اہم مرکز کے طور پر ابھرا ہے۔ تلہ گنگ جیسے علاقے میں ایک حوزوی مدرسہ کا قیام نہ صرف دینی تعلیم کی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے تھا بلکہ معاشرے میں خواتین کی فکری اور علمی تربیت کے لیے ایک سنگِ میل بھی ثابت ہوا۔حوزہ علمیہ دار الفاطمہ کی مدیریت کے فرائض مولانا سید عاشق حسین نقوی صاحب بخوبی سرانجام دے رہے ہیں۔ اس وقت 10 خواہران یہاں درس و تدریس کی خدمات انجام دے رہی ہیں۔

ابتدائی طور پر مدرسہ نے محدود وسائل کے ساتھ کام کا آغاز کیا، لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس نے اپنے تعلیمی معیار کو بلند کیا اور طلباء کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا۔ اس وقت یہاں 110 طالبات زیر تعلیم ہیں۔ مدرسہ نصاب کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ معاشرتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بھی کئی عملی اقدامات کر رہا ہے۔

تعلیمی نظام اور نصاب

حوزہ علمیہ دار الفاطمہ میں تعلیم کا نظام مکتب امام صادقG کے پانچ سالہ کورس پر مبنی ہے، جسے طالبات کی علمی و دینی ترقی کے لیے خصوصی طور پر ترتیب دیا گیا ہے۔ اس نصاب میں اسلامی علوم کی گہرائی اور فہم کو مدنظر رکھا گیا ہے تاکہ طالبات دین کی خدمت کے لیے بہترین علمی بنیاد حاصل کر سکیں۔

نصاب تعلیم میں قرآن و حدیث کے ساتھ فقہ، اصول فقہ، اور اخلاقیات جیسے مضامین شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، طالبات کو اسلامی ثقافت اور عربی زبان کی تربیت بھی دی جاتی ہے، تاکہ وہ اسلامی علوم میں مزید مہارت حاصل کر سکیں۔

محسن ملت 7 کی ہدایات کے مطابق، نصاب پر گہری توجہ دی جاتی ہے۔ آپ اساتذہ کو بہتر تدریسی طریقے اپنانے کی ترغیب دیتے اور نصاب کو مزید بہتر بنانے کے لیے خصوصی ہدایات فراہم کرتے تھے، جن میں طلبہ کی قابلیت کو مزید اجاگر کرنے پر زور دیا جاتا تھا۔

فارغ التحصیل طالبات اور ان کی خدمات

حوزہ علمیہ دار الفاطمہ نے اپنے قیام سے لے کر اب تک 300 سے زائد طالبات کو دینی علوم میں مہارت کے ساتھ فارغ التحصیل کیا ہے، جنہوں نے اپنے علم و عمل سے معاشرے میں ایک مثبت اور نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ ان فارغ التحصیل طالبات نے مختلف دینی، تدریسی، اور تبلیغی شعبوں میں اپنی خدمات فراہم کی ہیں۔ کئی طالبات مدارس اور دینیات سینٹرز میں تدریس کے فرائض سرانجام دے رہی ہیں، جہاں وہ قرآن، حدیث، اور فقہ کی تعلیم کو بڑھا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ، متعدد فارغ التحصیل طالبات خطابت کے ذریعے اسلامی تعلیمات کو پھیلانے میں مشغول ہیں، اور خواتین کے درمیان دینی شعور بیدار کرنے کے لیے مختلف مجالس، محافل، اور دینی اجتماعات میں خطاب کرتی ہیں۔ کئی طالبات نے اپنے علاقوں میں دینیات سینٹرز قائم کیے ہیں، جہاں خواتین کو بنیادی اسلامی تعلیمات، قرآن فہمی، اور اخلاقیات کی تعلیم دی جاتی ہے۔ یہ تمام خدمات محسن ملت 7 کی سرپرستی اور رہنمائی کا نتیجہ ہیں، جنہوں نے اس ادارے کو ایک مضبوط بنیاد فراہم کی اور طالبات کی فکری اور عملی تربیت پر بھرپور توجہ دی۔

مدرسے کی خدمات اور معاشرتی اثرات

حوزہ علمیہ دار الفاطمہ نہ صرف اپنے تعلیمی معیار کے حوالے سے ممتاز ہے، بلکہ اپنے معاشرتی اثرات کی وجہ سے بھی ایک منفرد مقام رکھتا ہے۔ یہ مدرسہ طالبات کو دینی علوم میں مہارت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف فلاحی اور سماجی منصوبوں میں بھی پیش پیش ہے۔ مدرسے کی طالبات اور اساتذہ تبلیغی سرگرمیوں میں حصہ لیتی ہیں، جہاں خواتین کو اسلامی شعور، اخلاقیات، اور دینی مسائل پر آگاہی فراہم کی جاتی ہے۔ اسی طرح، مدرسے نے 23 دین شناسی شارٹ کورسز کا انعقاد کیا، جن کا مقصد خواتین کو دینی مسائل اور زندگی کے عملی پہلوؤں میں رہنمائی فراہم کرنا ہے۔ ہر سال عشرہ مجالس فاطمیہ بھی منعقد کی جاتی ہے، جہاں خواتین کو سیدہ فاطمہ زہرا Eکی سیرت اور تعلیمات سے روشناس کرایا جاتا ہے۔ ایام ولادت اور شہادت کے موقع پر مجالس اور دروس کا انعقاد کیا جاتا ہے، جو تعلیمات محمد و آل محمد ] کو عام کرنے اور معاشرتی شعور کو اجاگر کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ مزید برآں، مدرسہ مومنات اہل خیر کے تعاون سے مستحق خاندانوں کی مدد کرتا ہے، جنہیں راشن، مالی امداد، اور دیگر ضروریات فراہم کی جاتی ہیں۔ ان تمام خدمات کی بدولت حوزہ علمیہ دار الفاطمہ نے نہ صرف دینی تعلیمات کو فروغ دیا ہے بلکہ معاشرتی فلاح و بہبود میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔یہ خدمات مدرسے کو علاقے کی خواتین کے لیے نہ صرف ایک تعلیمی بلکہ فلاحی مرکز کے طور پر بھی نمایاں کرتی ہیں۔ طالبات کی علمی و عملی تربیت اور مستحقین کی مدد مدرسے کے کردار کو مزید تقویت دیتی ہے۔

محسن ملت کی سرپرستی و ہدایات

محسن ملت، علامہ شیخ محسن علی نجفی 7، کی بصیرت اور رہنمائی حوزہ علمیہ دار الفاطمہ کی ترقی میں ایک بنیادی حیثیت رکھتی ہے۔ آپ کی سرپرستی نے مدرسے کو ایک مثالی تعلیمی ادارہ بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ آپ نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا کہ نصاب ایسا ہو جو طلبہ کی صلاحیتوں کو نکھارے اور انہیں قرآن و حدیث کی گہری سمجھ دے۔

محسن ملت 7 طلبہ کی شخصیت سازی کے حوالے سے خاص طور پر حساس تھے۔ آپ فرماتے تھے کہ علم مارپیٹ یا سختی سے منتقل نہیں ہوتا، بلکہ طلبہ کو ان کی قدر و منزلت کا احساس دلانا ضروری ہے۔ آپ طلبہ کو خود اعتمادی کا درس دیتے اور انہیں خدا پر توکل کرنے کی نصیحت فرماتے۔ آپ کی ہدایات کا محور یہ تھا کہ طلبہ کو ان کے بلند مقام کا ادراک کرایا جائے تاکہ وہ علم کی روشنی سے خود کو اور معاشرے کو منور کر سکیں۔

محسن ملت کی سرپرستی کا سب سے بڑا اثر یہ ہے کہ مدرسے سے فارغ التحصیل طالبات مختلف میدانوں میں دین کی خدمت کر رہی ہیں۔ آپ کی ہدایات نے مدرسے کو ایک ایسا ماحول فراہم کیا، جہاں علم، اخلاق، اور سماجی شعور کا امتزاج نظر آتا ہے۔ مدرسے کی موجودہ ترقی اور اس کا اثر و رسوخ آپ کی سرپرستی اور فکر کا عکاس ہے۔

حوزہ علمیہ دار الفاطمہ، تلہ گنگ، آج جو مقام رکھتا ہے، وہ محسن ملت 7 کی رہنمائی، تربیت، اور خلوص کا مرہون منت ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کو جنت میں اعلیٰ مقام عطا کرے اور ہم سب کو آپ کی تعلیمات و ہدایات پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button