تعلیمی خدماتخدماتدینی مدارس

مدرسہ مرکز اہل بیت D، مانسہرہ

مدرسہ مرکز اہل بیت D، مانسہرہ، نے اپنی تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز 1992 میں کیا۔ آغاز کرائے کی عمارت سے کیا گیا، لیکن 1995 میں یہ اپنی مستقل عمارت میں منتقل ہو گیا۔ اس ادارے کا مقصد تعلیمات قرآن و اہل بیت D کی ترویج ہے۔ اس مقصد کی تکمیل کے لیے علامہ احمد حسین فخر الدین صاحب قبلہ نے اپنی بے مثال خدمات پیش کیں۔ مدرسہ میں ابتدائی طور پر 40 طلباء تعلیم حاصل کرتے تھے اور ان کو شرح امثلہ سے لے کر منطق ثانی تک کی تعلیم دی جاتی تھی۔ مدرسہ کی عمارت تین کنال پر مشتمل ہے، اور 2009 میں یہاں سکول کی تعلیم کا آغاز کیا گیا، جو بعد ازاں بعض وجوہات کی بنا پر درس نظامی کا سلسلہ رک جانے کے بعد صرف سکول کی تعلیم تک محدود ہو گیا۔

مدرسہ کی خدمات

تبلیغ کے میدان میں اس مدرسے نے نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ پہلے اس ضلع میں صرف ایک یا دو مقامات پر مجالس منعقد ہوتی تھیں، لیکن اب پچاس سے زائد عشرے با قاعدگی سے منعقد کیے جاتے ہیں۔ جہاں پہلے نماز باجماعت ادا نہیں ہوتی تھی، اب تیرہ مقامات پر باقاعدہ نماز جمعہ اور یومیہ نمازیں باجماعت قائم ہیں۔ مدرسے کے ذریعے ہزاروں ضرورت مندوں کے لیے گھر تعمیر کیے گئے ہیں، اور شادی بیاہ کے سلسلے میں نادار اور مستحق افراد کی مدد کی جاتی ہے۔

کئی علاقوں میں اسی مدرسے کے توسط سے پانی کے لیے بورنگ کروائی گئی، جس سے ہر مذہب، مسلک، رنگ اور نسل کے لوگ بلا تفریق استفادہ کر رہے ہیں۔ ماہ مبارک رمضان میں یہ مدرسہ ہزاروں غریبوں کو امداد اور راشن فراہم کرتا ہے۔ ساتھ ہی علم دین کی روشنی پھیلانے کے لیے درجنوں علماء کو مختلف علاقوں میں بھیجا جاتا ہے۔ یہ مدرسہ اپنے قیام سے لے کر آج تک اس معاشرے میں ایک فلاحی ادارے کی حیثیت سے کام کر رہا ہے، اور اس کی خدمات ہر قسم کی تفریق سے بالاتر ہیں

محسن ملت کی سرپرستی کے اثرات

آیت اللہ شیخ محسن علی نجفی 7 کی جانب سے اس مدرسہ کا قیام اور اس کے ذریعہ باقی تمام خدمات مانسہرہ اور کاغان کے لوگوں پر آپ کا ایسا احسان ہے جسے قیامت تک فراموش نہیں کیا جا سکتا۔مدرسہ مرکز اہل البیت کے قیام کے بعد آپ کی خدمات اور کوششوں کے نتیجے میں سینکڑوں بلکہ ہزاروں افراد مستبصرہو چکے ہیں اور مذہب حق کے پیروکار بن چکے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button