مدارس حفظ القرآن

قرآنی تعلیمات کے مثالی مراکز

حرف آغاز

قرآن مجید رسول اللہ ]کا دائمی معجزہ ہے جو کہ انسانیت کے لیے ایک مکمل ضابطہ حیات اور ہدایت کا سرچشمہ ہے۔ یہ زندگی کے ہر شعبے میں رہنمائی فراہم کرتا ہے۔ نزولِ قرآن کے ساتھ ہی اس کی حفاظت، تعلیم، اور تفہیم کا اہتمام شروع ہوا، اور یہ سلسلہ آج تک جاری ہے۔ ہر دور کے علماء اور مفسرین نے اس الہی پیغام کو عام کرنے میں نمایاں خدمات انجام دیں۔

محسن ملت مفسر قرآن شیخ محسن علی نجفی 7، ان عظیم شخصیات میں سے ہیں جنہوں نے اپنی زندگی قرآن کی تعلیم و ترویج کے لیے وقف کر دی۔ جب معاشرہ مغربی تہذیب کے زیر اثر قرآن سے دور ہو رہا تھا، آپ نے قرآنی اداروں کا قیام اور قرآن فہمی کے لیے عملی اقدامات کیے،تاکہ نئی نسلیں قرآن کی برکتوں سے فیض یاب ہو سکیں۔ آپ کی علمی کاوشوں میں ”بلاغ القرآن“ جیسا جامع ترجمہ و حاشیہ، ”الکوثر فی تفسیر القرآن“ جیسی عظیم تفسیر، اور قرآنی علوم کے فروغ کے لیے جدید اداروں کا قیام شامل ہیں۔

شیخ صاحب نے نہ صرف قرآنی تفاسیر اور نصاب کی تیاری میں نمایاں کام کیا بلکہ حفاظِ قرآن کی تربیت کے لیے جدید طرز پر حفظ القرآن کے خصوصی ادارے بھی قائم کیے۔ ان مدارس کے ذریعے نہ صرف بچوں کو قرآن حفظ کرنے کی سہولت ملی بلکہ ان کی اخلاقی اور دینی تربیت کا بھی جامع انتظام کیا گیا۔ ان اداروں میں قرآن کی تعلیم کو جدید اسلوب کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے، تاکہ بچے قرآن کے ساتھ دیگر تعلیمی میدانوں میں بھی نمایاں کامیابیاں حاصل کریں۔ برصغیر کی شیعہ تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کے منفرد ادارے ہیں۔

محسن ملت شیخ محسن علی نجفی 7 کے قائم کردہ مدارس میں قرآن فہمی اور عملی تطبیق پر زور دیا جاتا ہے۔ ان اداروں کا مقصد صرف قرآن مجید کا حفظ نہیں بلکہ اس کا مفہوم، ترجمہ، اور تفسیر سے بھی آگاہ کرنا ہے۔ ان مدارس کا نصاب دینی اور عصری علوم کو ہم آہنگ کرتا ہے تاکہ طلبہ جدید دنیا کے چیلنجز کا مقابلہ کر سکیں۔

bottom-line

Back to top button