تصانیف و تالیفات

دراساتٌ عَصریةٌ فی الالهیات

کتاب کا نام:دراساتٌ عَصریةٌ فی الالهیات
موضوع:
مصنف: مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی قدس سره
ناشر: جامعۃ الکوثر، اسلام آباد
سال اشاعت: ۱۴۴۳ھ ۲۰۲۱م
زبان: عربی
تعداد صفحات: ۲۳۰

الحادی سوچ بہت پرانی سوچ ہے جس کے خلاف نمائندگان الٰہی نے ہر زمانے میں جہاد کیا اور کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا۔ یہ سوچ آج بھی پوری شدت کے ساتھ نسل نو کے معصوم اذہان کو تباہ کر رہی ہے۔ ایسے میں توحید کے علم بردار بالخصوص علمائے دین کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ بعثت انبیاء کا مقصد اور نمائندگان خدا کے اہداف کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات اور کوششیں کریں۔ زیر نظر کتاب دراسات عصریة فی الالهیات“ دور حاضر میں معاشرتی اقدار پر گہری نظر اور درد مندانہ انداز فکر رکھنے والے بزرگ عالم دین مفسر قرآن علامہ شیخ محسن علی نجفی قدس سره کے رشحات قلم سے منصہ شہود پر آئی ہے۔ چھ ابواب پر مشتمل اس کتاب کی تالیف کا مقصد الحادی افکار، نظریات اور شکوک و شبہات سے نسل نو کے پاکیزہ اذہان کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔
مؤلف کتاب کے ابتدائیہ میں لکھتے ہیں: یہ دین کی بنیاد یعنی توحید کے بنیادی مطالعے کی ایک معمولی سی کوشش ہے۔ جب کوئی دینی طالب علم مدرسے سے نکل کر معاشرے میں قوم کے عَلم بردار اور مصلح کی حیثیت سے قدم رکھتا ہے تو اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ توحید اور دینی تعلیمات کے بارے میں شبہات و شکوک پیدا کرنے والی ہر اُس چیز سے آگاہ ہو جو جدید نسل کے افکار کو خطرات سے دوچار کررہی ہے۔ دینی مدارس کے مربیوں کے لیے بھی لازم ہے کہ وہ جدید دور کے تقاضوں کے مطابق عقلی دلائل سے لیس اور با شعور نسل کی تربیت کا اہتمام کریں۔ کیونکہ ہر زمانے کی اپنی ضروریات ہیں اور ہر نسل کے اپنے تقاضے ہوتے ہیں اور جس ماحول میں زندگی گزار رہے ہوتے ہیں وہ اُن کے اذہان پر گہرے اثرات مرتب کرتا ہے۔ جیسا کہ حدیث میں بھی آیا ہے: ”والعالم بزمانه لا تهجم عليه اللوابس“۔ اپنے دور کے تقاضوں سے آگاہ انسان پر شبہات حملہ آور نہیں ہوتے۔پس ہر عالم کو اپنے زمانے کے تقاضوں سے آگاہ ہونا چاہیے ورنہ بہت جلد اُسے شبہات و شکوک ختم کر دیں گے۔ ہمارے زمانے میں موجودہ دور کے ملحدین کی جانب سے بہت سخت شبہات پیدا کیے جارہے ہیں یہ عناصر پُرفریب جدید سائنسی علوم سے لیس ہیں۔ لہذا ہمیں اپنے عقائد اور علمی ورثہ کی حفاظت کے سلسلے میں بڑے خطرات کا سامنا ہے۔ اس وقت ہم بہت سے جوانوں کو یونیورسٹیوں میں الحادی حملوں کی زد میں دیکھ رہے ہیں۔
اپنے زمانے کی انہی مشکلات کو دیکھتے ہوئے مؤلف محترم نے الحادی افکار کے مقابلے کے لیے اور دین کے بارے میں جدید شبہات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس کتاب کو مرتب کیا ہے جس میں جدید تقاضو ں کی روشنی میں دینی مطالعات کو پیش کیا گیا ہے۔اس کتاب کے تمام مضامین اسی ضرورت کو مدنظر رکھ کر لکھے گئے ہیں جو جدید نسل کی دینی سوچ اور فکر کو جِلا بخشیں گے۔
اہم مضامین
الباب الاول :عوامل تکوین الاعتقاد بالدین
اس باب میں مؤلف نے دینی ومذہبی اعتقاد کو جنم دینے والے عوامل کے بارے میں بحث کی ہے اور ثابت کیا ہے کہ دین انسان کی فطرت میں داخل ہے اور دوسرے تمام عوامل گمراہ ذہنوں کے ساختہ و پرداختہ ہیں۔
الباب الثانی :البراهین علی وجود الله
اس باب میں جدید علوم کی روشنی میں اللہ تعالیٰ کے وجود کے حق میں قائم عقلی و نقلی ادلہ کی تفصیل بیان کی گئی ہے۔
الباب الثالث :التوحید و مراتبه
اس باب میں توحید اور اس کی اقسام کی وضاحت کی گئی ہے۔ مثلاً توحید ذاتی، توحید صفاتی، توحید افعالی ، خالقیت میں توحید، تدبیر کائنات میں توحید اور حاکمیت اور ولایت میں توحید کو ذکر کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی جبر واختیار کے مسئلے کو بھی واضح کردیا گیا ہے۔
الباب الرابع :التعرف علی صفات الله تعالیٰ
اس میں صفات الہٰی کے بارے میں تفصیلی گفتگو ہوئی ہے اور صفات کی اقسام کے بارے میں مختلف اسلامی مذاہب کے نظریات پر نقد کیا گیا ہے۔
الباب الخامس :معالم الدین
اس باب میں دینی اقدار اور معارف کو پیش کیا گیا ہے جن میں دین اور علم، دین اور اخلاقی اقدار، دین و اخلاق جیسی ابحاث پیش کی گئی ہیں۔
الباب السادس :البداء فی التکوین
اس باب میں تشیع کے مشہور عقیدہ بداء کی وضاحت کی گئی ہے۔ نیز عقیدہ بداء کے ثمرات او رفوائد اور شیعہ عقائد میں بداء کی حقیقت کو واضح کیا گیا ہے۔ آخر میں قضا وقدر کے عقیدے کی وضاحت کی گئی ہے۔
یہ ۲۳۰ صفحات پر مشتمل یہ کتاب۱۴۴۳ھ بمطابق ۲۰۲۱ء میں جامعہ الکوثر اسلام آباد کی جانب سے شائع کی گئی ہے۔

ڈاؤن لوڈ کریں

آن لائن پڑھیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button